نیک اعمال: اسلام میں صدقہ و زکوٰۃ کی اہمیت

March 25, 2024

اسلام میں، صدقہ (رضاکارانہ صدقہ) اور زکوٰۃ (فرضی صدقہ) کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور انہیں ایمان کا بنیادی ستون سمجھا جاتا ہے۔ صدقہ اور زکوٰۃ دونوں مسلم کمیونٹی کے اندر سماجی انصاف، ہمدردی اور یکجہتی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ کسی کے مال کو پاک کرنے اور روحانی ترقی کے حصول کے لیے بھی کام کرتے ہیں۔ اسلام میں صدقہ و زکوٰۃ کی اہمیت کو اجاگر کرنے والے چند اہم نکات یہ ہیں:

  1. فرض کی تکمیل: زکوٰۃ اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے اور ہر اس اہل مسلمان پر واجب ہے جس کے پاس ایک خاص حد (نصاب) سے زیادہ مال ہو۔ یہ معاشرے کے کم خوش قسمت اراکین کی مدد کے لیے دولت کی تقسیم کی ایک لازمی شکل کے طور پر کام کرتا ہے۔ زکوٰۃ کی ذمہ داری کو پورا کرنے سے مسلمان اللہ کے احکام کی اطاعت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور سماجی انصاف اور مساوات کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہیں۔
  2. مال کا تزکیہ: زکوٰۃ مال و دولت کو پاک کرنے کا ذریعہ ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ زکوٰۃ دینے سے نہ صرف وصول کرنے والوں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ دینے والے کے مال کو بھی صاف کیا جاتا ہے، اس سے جڑی کوئی نجاست یا منفی توانائیاں دور ہوتی ہیں۔ تزکیہ کا یہ عمل شکر گزاری اور قناعت کے احساس کو فروغ دیتا ہے، جو روحانی افزودگی کا باعث بنتا ہے۔
  3. ہمدردی: صدقہ اور زکوٰۃ دونوں معاشرے کے کم نصیب افراد کے لیے ہمدردی کا اظہار ہیں۔ صدقہ دے کر، مسلمان ضرورت مندوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ان کے مصائب کو کم کرتے ہیں۔ اس سے برادری کا احساس پروان چڑھتا ہے اور امت مسلمہ کے اندر بھائی چارے/بھائی چارے کے رشتوں کو تقویت ملتی ہے۔
  4. عدم مساوات میں کمی: صدقہ اور زکوٰۃ سماجی و اقتصادی تفاوت کو کم کرنے اور غربت کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دولت مندوں سے پسماندہ افراد میں دولت کو دوبارہ تقسیم کرکے، خیراتی کاموں سے امیر اور غریب کے درمیان فاصلہ ختم کرنے میں مدد ملتی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر شخص کو بنیادی ضروریات اور باوقار زندگی کے مواقع تک رسائی حاصل ہو۔
  5. آفات سے حفاظت: صدقہ اور زکوٰۃ دینے سے آفتوں اور مصیبتوں سے حفاظت ہوتی ہے۔ یہ اللہ کی رحمت اور برکت حاصل کرنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، اس طرح اپنے آپ کو اور اپنے مال کو نقصان سے بچاتا ہے۔ صدقہ کے کاموں میں مشغول ہو کر، مسلمان دنیا اور آخرت دونوں میں الہی فضل اور تحفظ حاصل کرتے ہیں۔
  6. روحانی نشوونما: صدقہ اور زکوٰۃ دونوں ایسی عبادتیں ہیں جن میں بے پناہ روحانی انعامات ہوتے ہیں۔ صدقہ خیرات صدق دل سے اور خالص دل سے مسلمان اپنے ایمان کو مضبوط کرتے ہیں، اللہ سے قربت میں اضافہ کرتے ہیں اور روحانی ترقی حاصل کرتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خیراتی کاموں کی برکات اور اجر مادی دائرے سے باہر ہوتے ہیں، جو آخرت میں ابدی فائدے کا باعث بنتے ہیں۔

آخر میں صدقہ و زکوٰۃ دینا نہ صرف اسلام میں ایک مذہبی فریضہ ہے بلکہ ایک اخلاقی لازمی اور روحانی بلندی حاصل کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔ خیراتی کاموں کے ذریعے، مسلمان سماجی انصاف، ہمدردی اور یکجہتی کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، اس طرح معاشرے کی بہتری اور اپنے مذہبی فرائض کی تکمیل میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔

hikam

Stay Connected with the Ummah: Subscribe to Our Newsletter