جائزہ
اسلام اللہ رب العزّت کا بھیجا ہوا دین ہے۔ اِنَّ الدِّيۡنَ عِنۡدَ اللّٰهِ الۡاِسۡلَامُ ترجمہ: اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے۔ (آل عمران: 19) اس دین کے علاوہ کسی اور دین کے لئے اس کے یہاں کوئی گنجائش نہیں ہیں۔ وَمَنۡ يَّبۡتَغِ غَيۡرَ الۡاِسۡلَامِ دِيۡنًا فَلَنۡ يُّقۡبَلَ مِنۡهُ۔ ترجمہ:اس فرماں برداری (اسلام) کے سوا جو شخص کوئی اور طریقہ اختیار کرنا چاہے اس کا وہ طریقہ ہرگز قبول نہ کیا جائے گا (آل عمران: 85)
یہ دین زندگی کے تمام گوشوں پر محیط ہے۔ بدقسمتی سے سیکولرازم کے اثرات نے اس عقیدہ و فکر کو مسلمانوں کی بڑی تعداد کی نگاہوں سے اوجھل کررکھا ہے جس کی اصلاح اشد ضروری ہے۔
اسلام غلبہ کے لیے آیا ہے، زیادہ دنوں تک اس کے ماننے والے مغلوب نہیں رہ سکتے۔ رسول اللہ کی بشارتوں پر یقین رکھنے والے اور دنیا کی تبدیلوں پر غور کرنے والے کھلی آنکھوں سے حق و باطل کی کشمکش دیکھ رہے ہیں۔ یہ کشمکش مستقبل قریب میں اپنی انتہا کو پہنچنے والی ہے جس میں آخر کار اہل ایمان کامیاب ہوں گے۔
اس وقت دنیا میں فکری اور جسمانی دونوں محاذ گرم ہیں۔ باطل نظریات ایک طرف مسلمانوں کے اندر شکوک و شبہات پیدا کرنے میں لگے ہوئے ہیں تو دوسری جانب حق کے لیے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے والوں کا براہ راست یورپ کی مشینوں سے مقابلہ جاری ہے۔ عالم شرک و کفر کی مشینوں کا مقابلہ وہی نسل کرسکے گی جس کی فکر ٹھوس و صالح اور ایمان شفاف ہوگا۔ جو وقت کے باطل افکار و نظریات سے بخوبی واقف ہوں گے اور ان کے اندر اسلامی فکر اور غیر اسلامی فکر میں فرق کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
اس کورس کے ذریعے کوشش کی جائے گی کہ طلبہ وطالبات اسلامی فکر کے ساتھ ساتھ غیر اسلامی فکر سے اس طرح سے واقف ہو جائیں کہ وہ اپنے مقام پر قیادت کا کردار ادا کرسکیں۔
کورس کے بارے میں:
- اس کورس کے ذریعے سے زندگی کے تمام شعبوں اسلام کی رہنمائی کا علم ہوگا جس کے نتیجے دلوں اسلام کی عظمت قائم ہوگی اور اس کے غلبے کی جدوجھد کے لیے حوصلہ ملے گا۔
- اس کورس کے ذریعہ سے باطل افکار ونظریات کی حقیقت واضح ہوگی اور ان کے مقابلے میں اسلامی نظام کی رحمت اور برکت عملی مثالوں کی روشنی میں واضح ہوگی۔
- اسلامی تعلیمات کی روشنی میں سماج میں کس قسم کی حیرت انگیز تبدیلیاں واقع ہوئیں، عملی مثالوں سے واضح ہوکر سامنے آئے گی اور مستقبل کے حوالے سے مایوسی کی جگہ امید کی روشنی نظر آئے گی۔
- عالمی سطح پر مسلمانوں کے مسائل، اسلامی تحریکات کی جدوجھد سے واقفیت حاصل ہوگی اور اپنے اپنے مقامات پر عملی کام کے سلسلے میں غور وفکر کرنے کا وسیع کینوس سامنے آئے گا۔
کورس کے مقاصد:
- غلبہ اسلام کی جدوجھد کے لیے افراد سازی۔
- افراد کے درمیان اسلام اور جدید جاہلیت میں فرق پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا۔
- اسلام کو ایک مکمل نظام حیات کے طور عام کرنے کی کوشش کرنا۔
کورس کے فوائد:
- اس کورس کے ذریعے سے آپ کے اندر اعتماد پیدا ہوگا۔
- عصر حاضر کے مسائل کا فہم حاصل ہوگا۔
- اسلام کی روشنی میں مسائل کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا ہوگی۔
- مختلف محاذوں پر دشمنان اسلام سے مقابلہ کرنے کا حوصلہ ملے گا۔
نصاب
کورس کے مندرجات/ کانٹنٹ:
حصہ اول نظریہ: اسلام کا فکری پہلو
-
زندگی کے بنیادی مسائل:
- بنیادی سوالات
- علم کے ذرائع
- حواس
- مادی حل
- عقل
- فلسفیانہ حل
- فلسفیانہ حل کا نتیجہ
- وجدان
- وجدانی حل
- وجدانی حل کا نتیجہ
- وحی
- وحی کی حقانیت
- وحی کی بالادستی
-
زندگی میں مذہب کا مقام:
- مذہب کی ضرورت
- مذہب اور انسان
- مذہب اور سائنس
-
اسلام کا تصور حیات:
- مادہ پرستانہ تصور
- امام پرستانہ تصور
- اسلامی تصور
- اسلام کا تصور کائنات
- اسلام کا تصور انسان
- منصب خلافت
- منصب خلافت کے لوازم
- اسلامی نظریہ کائنات کے اثرات (انفرادی و اجتماعی زندگی پر)
- اسلامی نظریہ حیات کی بنیادی خصوصیات
-
اسلام کے بنیادی عقائد:
- یقین کے درجات
- ایمان باللہ
- ایمان بالرسل
- ایمان بالملائکۃ
- ایمان بالکتب
- ایمان بالاخرۃ
- بنیادی عقائد کا عقلی تجزیہ
- بنیادی عقائد اور رویہ زندگی
- مؤمن کا رویہ
- کافر کا رویہ
- اسلامی تہذیب کا خاکہ اور خصوصیات
-
اسلام کا عقیدہ توحید:
- وجود باری
- عقلی استدلال
- قرآنی استدلال
- توحید و اقسام توحید
- دلائل توحید
- توحید کے انسانی زندگی پر اثرات
- تعلق باللہ اور اس کی بنیادیں (ایمان، عبادت، محبت، اتباع رسول)
- حقیقت کفر و شرک
- کیا خدا کا انکار ممکن ہے؟
- شرک ایک غیر فطری عقیدہ
- شرک کی اقسام
- بھارت میں شرک کے اقسام و مظاہر
- شرک کے انسانی زندگی پر اثرات
- مشرکانہ تہذیبیں بہت جلد ختم ہوجاتی ہیں
-
اسلام کا عقیدہ رسالت:
- نبوت کی ضرورت
- انبیاء کی خصوصیات
- منصب رسالت
- عالمگیر نمونے کی چار شرطیں (تاریخیت، کاملیت، جامعیت، عملیت)
- ختم نبوت
- تعلق بالرسول اور اس کی بنیادیں (ایمان، اطاعت، اتباع،محبت )
-
اسلام کا عقیدہ آخرت:
- چند فطری اور عقلی سوالات
- مادہ پرستانہ نقطہ نظر
- عقیدہ آخرت کے اثرات
- مؤمن اور کافر کے رویوں کا فرق
- نظریہ تناسخ
- نظریہ تناسخ کا تجزیہ
حصہ دوم ” نظام”: اسلام کا عملی پہلو
-
اسلام کا عباداتی نظام:
- عبادت کا دیو مالائی تصور
- عبادت کا راہبانہ تصور
- اسلامی تصور عبادت
- اسلامی تصور عبادت کی خصوصیات
- بنیادی عبادات (نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج)
-
اسلام کا اخلاقی نظام:
- علم الاخلاق
- اسلام کا نظریہ اخلاق اور اس کی خصوصیات
- ایمان و اخلاق کا باہمی تعلق
- اخلاق اور قانون کے دائرے
- اخلاق حسنہ (صبر، صداقت و راست بازی، عدل و انصاف، امانت وغیرہ)
- اخلاق سیئہ (حرص، ظلم، کذب، غیبت، غرور وغیرہ)
-
اسلام کا معاشرتی نظام:
- معاشرے
- فرد کی اصلاح و تربیت
- معاشرے کی اصلاح و تربیت
- اسلامی معاشرہ کی بنیادیں (وحدت آدم، حرمت آدم، اخوت، شفقت و احترام، مواسات، احساس ذمہ داری)
- معاشرتی ادارے (خاندان، قرابت، محلہ اور ہمسایگی، پڑوسی کے حقوق، مسجد، حقوق و فرائض، پردہ، نکاح، احترام روایات، تعلیم، حدود و تعزیرات)
-
اسلام کا خاندانی نظام:
- مغرب میں خاندان کا تصور
- خاندان کے مقاصد (تربیت اولاد، محبت، تحفظ، آرام و آسائش، احساس ذمہ داری، تعاون)
- زوجین کے حقوق
- طلاق و اقسام طلاق
- خلع
- لعان
- والدین کے حقوق
- اولاد کے حقوق
- میراث
-
اسلام کا تعلیمی نظام:
- تعلیم کی اہمیت
- عہد رسالت میں تعلیم
- تعلیم کا ارتقاء
- تعلیمی بنیادیں (تصور علم، مقصد تعلیم، توازن، وحدت علم، تعمیر سیرت، تکمیل حیات، مقدس ماحول، جُداگانہ تعلیم)
- مسجد اور مکتب کا کردار
- جدید تعلیم کا سانحہ اور اس کے نتائج
- استاد کے فرائض
- استاد کے حقوق
-
اسلام کا معاشی نظام:
- معاش کی ضرورت و اہمیت
- مختلف معاشی نظاموں کا جائزہ
- جاگیردارانہ نظام
- سرمایہ دارانہ نظام
- اشتراکی نظام
- اسلامی معاشی نظام
- اسلام کے معاشی اصول
- اسلام کے معاشی نظام کی خصوصیات
-
اسلام کا سیاسی نظام:
- غیر اسلامی سیاسی نظریات (بادشاہت، اشرافیہ کا نظام، جاگیرداری، فاشزم، نازی ازم، پرولتاری حکومت، جمہوریت)
- دین و سیاست کا باہمی تعلق
- اسلام کا تصور حکومت
- اسلامی نظام حکومت کا قیام ایک فریضہ
- اسلامی نظام سیاست کے رہنما اصول
- قانون الٰہی کی بالادستی
- عدل بین الناس
- مساوات بین المسلمین حکومت کی ذمہ داری اور جواب دہی
- شوریٰ
- اطاعت فی المعروف
- احتساب
- شہریوں کے حقوق
- حفاظت جان
- حفاظت ناموس
- حفاظت مال
- حفاظت دین وغیرہ
- ریاست کے حقوق
- اطاعت
- تعاون
- قانون کی پابندی
- دفاع میں جان ومال سے مدد
- اسلامی ریاست کی خصوصیات
- نظریاتی ریاست
- فلاحی ریاست
- شورائی ریاست
- دنیا کے تمام انسانوں کے حقوق کی محافظ ریاست
-
اسلام کا قانونی نظام:
- دین و شریعت کا فرق
- شریعت اور فقہ کا فرق
- شریعت کا مقصد
- شریعت کا دائرہ عمل
- معروفات کی قسمیں
- منکرات کی قسمیں
- مآخذ قانون
- قرآن
- سنت
- اجماع
- قیاس
- اجتہاد اور شرائط اجتہاد
-
اسلام کا تعزیراتی نظام:
- مقاصد
- مجرمین کی حوصلہ شکنی
- تحفظ معاشرہ
- کفارہ
- تعزیرات کے رہنما اصول
- عدم تجسس
- حتی الامکان دفع حد
- قانون مملکت
- نفاذ من جانب ریاست
- یقینی ثبوت
- عدم تبدیلی حدود
- تعزیر مع الحد
- محرکات جرم کی بیخ کنی
- حدود
- قصاص
- زنائے محض
- شادی شدہ زانی
- تہمت
- چوری
- فساد فی الارض
- شراب نوشی
- حدود پر ایک نظر
حصہ سوم: غیر اسلامی افکار اور فکری یلغار
-
غیر اسلامی افکار:
- سیکولرازم
- کمیونزم
- ہیومنزم
- الحاد
- فیمنزم
- جمہوریت
- نیشنلزم (وغیرہ)
(مذکورہ بالا تمام باطل نظریات پر الگ الگ گفتگو کرنی پڑے گی)
-
فکری یلغار:
- قرآن مجید اور مستشرقین
- حدیث اور مستشرقین
- سیرت نبوی اور مستشرقین
- فقہ اور مستشرقین
- اسلامی تاریخ
- جہاد و خلافت
- حجاب اسلامی
- عورت کا مقام مختلف مذاہب میں
- کتب مذاہب کا جائزہ
- غلبہ دین/ اقامت دین (اعتراضات کی روشنی میں)
حصہ چہارم: اسلامی تہذیب کے درخشاں پہلو
- اسلامی تہذیب کی خصوصیات
- ہماری تہذیب کے تاریخی آثار (عقیدہ و دین، علوم و فلسفہ، لغت و ادب، قانون سازی، حکومت و سلطنت)
- انسان دوستی ( اسلامی مساوات کی ہمہ گیری، اسلام کی بلند نظری۔ تاریخ سے دس مثالیں)
- مساوات۔ (تاریخی مثالوں کی روشنی میں)
- مذہبی رواداری۔
- مذہبی رواداری کے اصول و مبادی
- تاریخ سے مثالیں
- جنگی اخلاقیات
- اسلام میں جنگ کے مقاصد
- جنگی ہدایات اور اس پر عمل
- تاریخی مثالیں
- حیوانات پر رحم و شفقت (تاریخی مثالوں کی روشنی میں)
- رفاہ عامہ کے ادارے۔ تاریخ کی روشنی میں
- مدارس اور علمی ادارے
- شفا خانے اور طبی مدارس
- عام و خاص کتب خانے (کتابوں سے شغف، مختلف کتب خانوں کی تاریخ۔ ان کتب خانوں کے ساتھ دشمنوں کا برتاو)
- بڑے شہروں کا قیام: ساتویں صدی سے دسویں صدی ۔۔۔۔
قرطبہ، الزہراء، غرناطہ ، اشبیلیہ، بغداد، بھارت کے مشہور شہر وغیرہ
حصہ پنجم: عالمی اسلامی تحریکات اور عالمی اسلامی مسائل:
-
عالمی اسلامی تحریکات:
- جماعت اسلامی
- اخوان المسلمون
- تحریک طالبان
- سنوسی تحریک
- تبلیغی جماعت
- مختلف جماعتوں کا ایک معروضی تجزیہ
-
مسلمانوں کے عالمی و ملکی مسائل:
- مسئلہ فلسطین
- مسئلہ بابری مسجد
- مسئلہ کشمیر
- مسئلہ شام
- مسلم ممالک میں اسلام اور مغرب کی کشمکش
- مسلم پرسنل لاء
- وقف
- نکاح و طلاق سے متعلق نئی بحثیں
قواعد اور اہلیت
اصول اور ہدایات
عمومی اصول:
براہ کرم مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں:
- کلاس کے دوران فعال طور پر حصہ لیں اور نظم و ضبط برقرار رکھیں۔
- استاذ اور گروپ کے دیگر اراکین کا احترام کریں۔
- کلاس کے دوران دوسرے اراکین کے ساتھ ذاتی جھگڑوں یا تنازعات میں نہ پڑیں یا ذاتی تبصرے نہ کریں۔
- کلاس کے دوران استاذ کو سوائے اہم معاملات کے درمیان میں نہ روکیں۔ سوالات اور جوابات کا وقت آخری 10 منٹ میں ہوگا۔
- اگر آپ کو کسی بھی ذکر کردہ نکات کو سمجھنے میں مشکل ہو تو براہ کرم بحث کرنے سے گریز کریں اور بجائے اس کے کہ اپنی شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے استاذ کے ساتھ ذاتی نشست کی درخواست کریں۔
- کلاس کے دوران نوٹس لینا لازمی ہے۔
حاضری کی ہدایات:
- کلاس میں وقت پر حاضر ہوں۔ غیر حاضری کی صورت میں پیشگی رخصت کی درخواست جمع کرائیں۔
- اگر آپ اس کورس سے مسلسل 5 غیر حاضریاں کرتے ہیں یا 3 دن متواتر غیر حاضر رہتے ہیں، تو آپ کو کورس سے نکال دیا جائے گا۔
- کلاس کے شروع ہونے کے بعد 5 منٹ سے زیادہ کی تاخیر کو شمار کیا جائے گا اور تین تاخیر ایک غیر حاضری کے برابر ہوں گی۔
نوٹ: ہمارے ادارے میں حاضری کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔
الیکٹرانک ڈیوائس کی ہدایات:
- کلاس کے دوران مائیکروفون کو خاموش رکھیں جب تک کہ ضروری نہ ہو۔
- اسی نام کے ساتھ کلاس میں داخل ہوں جس کے ساتھ آپ نے رجسٹریشن کی ہے۔
کھانے پینے کی ہدایات:
کلاس کے دوران کھانے پینے کی اجازت نہیں ہے، سوائے پانی کے۔
کورس میں شامل نہ ہوں! اگر۔۔۔
- اگر آپ مصروف ہیں اور باقاعدگی سے شرکت نہیں کر سکتے ہیں۔
- اگر آپ کورس مکمل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔
- اگر آپ صرف ٹرائل کے لیے آ رہے ہیں۔
- اگر آپ ہفتہ وار ٹیسٹ اور اسائنمنٹس میں شرکت نہیں کر سکتے۔
- اگر آپ نوٹس نہیں بنا سکتے۔
- اگر آپ کے پاس مناسب انٹرنیٹ کنیکشن اور ڈیوائس نہیں ہے۔
مواصلاتی ہدایات:
- استاد کو صرف “شيخ” کہہ کر مخاطب کریں، اس کے علاوہ کوئی اور عنوان جیسے: سر، بھائی، جناب وغیرہ استعمال نہ کریں۔
- ہر کلاس کے آخر میں 10 منٹ سوالات اور جوابات کے لیے مختص ہوں گے۔
- سوالات کو چیٹ باکس میں ٹائپ نہیں کیا جا سکتا، آپ کو مائیک کھول کر بات کرنی ہوگی۔
- اگر سوالات و جوابات کا سیشن 10 منٹ سے تجاوز کر جائے تو آپ استاذ سے اجازت لے کر کلاس چھوڑ سکتے ہیں۔
- اگر آپ کے پچھلے ہفتے سے کوئی سوالات یا خدشات ہیں یا اگر آپ کا سوال کلاس کے دوران نہیں ملا، تو آپ مندرجہ ذیل نمبر پر پیغام بھیج سکتے ہیں یا استاذ سے براہ راست ان کی اجازت سے پوچھ سکتے ہیں۔
- سوالات کو مختصر اور درست ہونا چاہئے کیونکہ سوالات وجوابات کے سیشن کا وقت محدود ہے۔
کوآرڈینیٹرز:
کعب ابن طلحہ: 9650498479 0091
اوقات: ہفتے کے تمام دن (IST 10:00 AM – 08:00 PM)
کوآرڈینیٹر کی مکمل کوشش رہیگی کے آپ کا جواب جلد از جلد دیا جائیے ، سوال کی نوعیت اور وقت کی سہولت کے تحت جواب دینے میں تاخیر بھی ممکن ہے۔
نمبرات و امتحان :
- حتمی امتحان: 50 نمبر
- ہر تین ماہ پر شفوی یا تحریری ٹسٹ ہوگا
- مختلف سرگرمیاں: 50 نمبر (حاضری، شرکت، کلاس میں توجہ، ہوم ورک کی تکمیل، اور مختلف اسائنمنٹس)
کورس پاس کرنے اور سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے 100 میں سے کم از کم 70 نمبر حاصل کرنا لازمی ہے۔
کورس کا دورانیہ:
کل مدت: ایک سال
کل ہفتے: 52 ہفتے
کل سیشن: 104 سیشن
دن:
وقت: (IST)
کلاس کی زبان: اردو زبان
شروع ہونے کی تاریخ:
مطلوبہ متن اور نوٹس:
- لیکچرز کے بعد کوشش کریں کہ اپنے حلقہ میں اس موضوع پر گفتگو ہو، دوران گفتگو اپنی مشکلات کو نوٹ کرکے اگلے کلاس میں پیش کریں۔
- نوٹس بنانے پر بھرپور توجہ دیں۔ لیکچر کے دوران بعض کتابوں کے حوالے دیے جائیں گے لیکن مطالعہ کے لیے ضروری نہیں ہے کہ باقاعدہ کتب کی لسٹ بتائی جائے۔
- اپنے علاقے میں سردی اور گرمی کی چھٹیوں کو پتہ کریں اور اپنی جونئیر بہنوں میں کم از کم تین دن کی کلاس لیں۔ ان کلاسز میں آپ اپنی پسند سے پڑھائے گئے موضوعات کی روشنی میں گفتگو کریں۔ کلاس کے بعد ہر طالبہ اپنے تجربات بیان کرے۔
- آپ اگر کسی دینی گروہ سے وابستہ ہیں تو وہاں کے پروگراموں میں سرگرم شرکت کو یقینی بنائیں اور غور کریں کہ کس طرح سے کورس سے وابستگی کے نتیجے میں آپ کے پروگرام کی کیفیت بدلتی ہے۔
کورس فیس
ہمارے سارے کورسز فری ہوتے ہیں اور ادارے کے تمام اخراجات (استاد کی تنخواہ وغیرہ) ادارہ خود صدقہ جاریہ کے طور پر اٹھاتا ہے،لیکن اگر آپ اس صدقہ جاریہ میں حصہ لینا چاہتے ہیں اور کورسز فری میں نہیں کرنا چاہتے ہیں تو آپ ادارے کا تعاون کرسکتے ہیں۔
داخلہ فیس: 500 ہندوستانی روپے
ماہانہ فیس: 500 ہندوستانی روپے
فیس کی ادائیگی کے لیے منتظم سے رابطہ کریں: 00919650498479
مدرس / مدررسہ
ڈاکٹر اسامہ عظیم فلاحی
آپ یوپی کے معروف شہر اعظم گڑھ کے مشہور گاؤں چاند پٹی میں پیدا ہوئے، حفظ، عالمیت و فضیلت کی تعلیم شمالی ہندوستان کے ایک معتبر اور مشہور ادارے جامعۃ الفلاح سے حاصل کی۔ ہندوستان کی مختلف جامعات سے گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور پھر پنجابی یونیورسٹی پٹیالہ پنجاب سے شعبہ مذاہب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ پی ایچ ڈی کا عنوان " اسلام میں تکریم انسانیت، پیغمبر اسلام کی زندگی میں جنگی اخلاقیات کے خصوصی حوالے سے" (انگریزی زبان میں) تھا ۔آپ کی خصوصی دلچسپی کا موضوع عربی زبان اور ادیان و مذاھب ہیں۔ آپ ایک بہترین خطیب اور قاری ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مربی بھی ہیں، آپ نے اپنے وقت کا بیشتر حصہ طلبہ تحریک کہ لیئے وقف کیا ہوا ہے۔
ای میل پتہ: osamafalahi999@gmail.com